confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,962
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←فایده) |
||
سطر 8: | سطر 8: | ||
اجازت، علمی اور دیگر معتبر اسناد کی کی طرح بعض لوگوں کو ملتی تھیں جس کی وجہ سے اس شخص کی تحریر اور قول پر اعتماد اور اطمینان کا باعث بنتی ہے کیونکہ اس اجازت میں اس کے اساتذہ اور مشایخ کا اس کے بارے میں اظہار نظر ہوتا ہے۔<ref> حافظیان، ابوالفضل، ۱۳۷۸، شمارہ ۱۲ مجلہ حکومت اسلامی.</ref> | اجازت، علمی اور دیگر معتبر اسناد کی کی طرح بعض لوگوں کو ملتی تھیں جس کی وجہ سے اس شخص کی تحریر اور قول پر اعتماد اور اطمینان کا باعث بنتی ہے کیونکہ اس اجازت میں اس کے اساتذہ اور مشایخ کا اس کے بارے میں اظہار نظر ہوتا ہے۔<ref> حافظیان، ابوالفضل، ۱۳۷۸، شمارہ ۱۲ مجلہ حکومت اسلامی.</ref> | ||
== | ==فایدہ== | ||
محدثین نے اجازت کو تحمل حدیث کے اہم طریق میں سے ایک قرار دیا ہے۔ اور حدیث نقل کرنے میں صحت و سقم کے معیارات میں سے اس کے نقل و انتقال کے بارے میں ذکر کیا ہے۔ اس طرح علم حدیث کے اساتذہ اپنے شاگردوں کو خود سے احادیث نقل کرنے کی زبانی یا تحریری اجازت دیتے تھے اور عام طور پر ان اجازتوں میں اساتذہ، مشایخ اور ان کی تالیفات کا نام ذکر ہوتا تھا۔<ref> حافظیان، ابوالفضل، ۱۳۷۸، شمارہ ۱۲ مجلہ حکومت اسلامی. </ref> | |||
اجازت کے فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ حدیث کی سند معصوم تک متصل ہوتی ہے اور اساتذہ عام طور پر سلسلہ سند کو بزرگ مشایخ میں سے ایک جیسے [[مجلسی اول|ملا محمدتقی مجلسی]]، [[شہید اول]]، [[علامہ حلی]] یا [[شیخ طوسی]] تک پہنچاتے ہیں اور اس پر توقف کرتے ہیں رسانده و بر او توقف میکنند کیونکہ اس کے بعد مشایخ کا سلسلہ سند معلوم اور مورد اعتماد ہے۔<ref> حافظیان، ابوالفضل، ۱۳۷۸، شمارہ ۱۲ مجلہ حکومت اسلامی. </ref> | |||
بعض نے اجازت کے دوسری کئی فوائد بھی ذکر کیا ہے ان میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں: | |||
*نخست جلوگیری از هرج و مرج در نقل احادیث که بر اساس اجازات نقل حدیث از هر کسی و از هر جا پذیرفته نمیشد. | *نخست جلوگیری از هرج و مرج در نقل احادیث که بر اساس اجازات نقل حدیث از هر کسی و از هر جا پذیرفته نمیشد. |