امام راتب

ویکی شیعہ سے

اِمامِ راتِب اس شخص کو کہا جاتا ہے جو ہمیشہ کسی خاص مسجد یا دوسرے مذہبی مقامات پر امام جماعت کے فرائض انجام دیتا ہے۔[1]

بعض فقہی منابع کے مطابق نماز جماعت کی امامت کے لئے دوسروں کی نسبت امام راتب مقدم ہے اگرچہ دوسرے اس سے افضل ہی کیوں نہ ہوں۔[2] لیکن بعض شیعہ مراجع تقلید اس تقدم کو مستحب قرار دیتے ہیں۔[3] اس سلسلے میں ایک تیسرا نظریہ بھی ہے جس کے مطابق امام کو پیچھے رکھ کر دوسروں کا آگے جانا اخلاق اور مروت کے خلاف اور مکروہ ہے۔[4] بعض فقہا کسی عالم دین کے ہوتے ہوئے غیر عالم امام راتب کی نماز جماعت کی امامت میں اشکال کرتے ہیں۔[5]

امام راتب ممکن ہے کسی خاص مدت کے لئے ہو۔ مثال کے طور پر ایک شخص ماہ رمضان میں کسی مسجد میں امام جماعت کا فریضہ ادا کرتا ہو تو اس مدت میں یہ شخص وہاں کا امام راتب ہو گا۔[6]

امام راتب کو مسجد کا واقف، متولی یا کوئی اور شخص نصب یا عزل نہیں کر سکتا اور اگر بعض نمازگزا امام راتب کو عادل نہ سمجھتے ہوں تو دوسروں کو اس کی اقتداء سے نہیں روک سکتے جو اسے عادل سمجھتے ہیں۔[7]

حوالہ جات

مآخذ